Skip to main content

sabse phela pakistan-By RJ Owais Younis

sabse phela pakistan-By RJ Owais Younisدوستو ! ہم سب خود کو ، معاشرے کو ، حالات کو بدلنا چاہتے ہیں۔۔ بہت اچھی اچھی باتیں کرتے ہیں۔۔۔لیکن عمل کے وقت کاہل ہو جاتے ہیں۔۔ غیرملکی غلامی کا احساس ہو۔۔یا غیر کا، ہم سے آقا جیسے رویے کا شکوہ ، ملک میں کرپشن ہو ،یا معاشرتی نا انصافی اور طاقتور کی بدمعاشی۔۔ قصور ۔۔۔کسی اور کا نہیں ۔۔۔بلکہ ہماری کا ہلی اور مقافات عمل کا ہے۔۔اپنے حقوق کی ہم بات کرتے ہیں اور فرائیض بھلا کر معصوم بھی ہم ہی بن جاتے ہیں۔۔ ظلم کا آغاز اپنی ذات ، اپنے گھر اپنے محلے سے کرتے ہیں ۔۔ اور پھر اپنی مظلومیت کی دوہائیان دیتے ہیں۔۔اگر خوابوں سے محل بنتے تو ہر کوئی محلون کا مقیم ہوتا۔۔ دنیا جائے عمل ہے۔۔ بحیثیت قوم ہمیں سوچ تبدیل کرنی ہو گی ۔۔ کھڑے کھوٹے کو مشاہدےاور تجربے کی بنیاد پر جانچنا ہو گا۔مومن ایک سوراخ سے دو بار نہیں ڈسا جاتا۔۔ لیکن ہم تو بار بار ڈسے جاتے ہیں۔۔ اور اب بھی ڈسے جانے کو تیار ہیں۔۔اگر من حیثیت قوم ہم چاہتے ہیں کہ قوموں کے درمیان ہم با عزت ہوں تو دوستو کاہلی چھوڑ کر اپنے حصے کی شمع روشن کرو۔۔۔ کیا سندھی، کیا پنجابی، کیا پٹھان کیا بلوچی۔۔ یہ سب رنگ ونسل کے بت ہیں ۔۔ ہم سب ایک جیسے ہی ہیں۔۔۔سب انسان ایک جیسے ہی ہیں۔۔ ہم میں سے زندہ وہی رہے گا۔۔ جو دلوں میں زندہ رہے گا۔۔ اور دلوں میں زندہ وہی رہتے ہیں جو خیر بانٹتے ہیں۔۔محبتیں بانٹتے ہیں۔۔آسانیان بانٹتے ہیں۔۔خیر، محبت اور آسانیان وہی بانٹتا ہے جو صاحب کردار ہو ۔۔جس کا دل خوف خدا سے منور ہو۔۔ جو اپنے حقوق کے ساتھ ساتھ دوسرون کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والا ہو۔۔ بت پرست نہیں بلکہ بت شکن ہو جو ذات پات، رنگ ، نسل کے بت توڑ ڈالے۔۔پاکستان ایسے ہی چلتا رہے گا ۔۔۔۔اور ہم میں سے کسی کو۔۔۔ حق نہ ہو گا ۔۔۔کہ کسی کو برا کہیں۔۔۔ اگر حلال اور پاکیزہ خوراک کھانی ہے تو محنت کرنی ہو گی۔۔ اصل آزادی اور خوشحالی تب ہی ملے گی جب قوم محنت کرے گی ، فرائیض کی ادائیگی کرے گی ۔۔فرد خود اپنی حیثیت جانتے ہوئے قومی وقار کو سمجھے گ۔۔اور سب سے برھ کر اچھے برے کی تمیز سمجھے گاجو صرف معاشرتی، معاشی اور سیاسی بت پرستی چھوڑنے سے ہی ممکن ہو گی۔۔ آو توحید اپنائیں اور معاشرے کی تعمیر نو کریں

Comments

Popular posts from this blog

Urdu Poetry Ahmad Faraz | Kuch na kisi se bolain gay

Ahmed Faraz was a Pakistani Urdu poet. Faraz has been compared with Faiz Ahmad Faiz, holds a unique position as one of the best poets of current times, with a fine but simple style of writing. Even common people can easily understand his poetry. Kuch na kisi se bolain gay Tanhai main ro lain gay Hum be'raah'rawon ka kya Saath kisi kay ho lain gay Khud to huye ruswa lakin Teray bhaid na kholain gay Jeewan zehar bhara sagar Kab tak amrat gholain gay Hijar ki shab sonay walay Hashar ki aankhein kholain gay Phir koi Aandhi uthay gi Punchi jab par tolain gay Neend to kya aaye gi Faraz Mout aayi to so lain gay کچھ نہ کسی سے بولیں گے تنہائی میں رو لیں گے ھم بے راہ روں کا کیا ساتھ کسی کے ھو لیں گے خود تو ھُوئے رُسوا لیکن تیرے بھید نہ کھولیں گے جیون زھر بھرا ساگر کب تک امرت گھولیں گے ھجر کی شب سونے والے حشر کو آنکھیں کھولیں گے پھر کوئی آندھی اُٹھے گی پنچھی جب پر تولیں گے نیند تو کیا آئے گی ، فراز موت آئی تو سو لیں گے ”احمّد فراز“ Poet: Ahmad fara...

زندگی میں خیر خواہ لوگ کم اور خواہ مخواہ....ذیادہ ہیں

خاموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں، دلوں میں اُلفت نئی نئی ہے

خاموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں، دلوں میں اُلفت نئی نئی ہے Khamosh lab hain jhuki hain palken Dilon mai ulfat nayi nayi hai Abhi takaluf hai guftugu mai Abhi muhabbat nayi nayi hai Abhi na ayegi neend tum ko Abhi na hum ko sukoon milega Abhi to dharke ga dil zyada Abhi ye chahat nayi nayi hai Bahaar ka aaj pehla din hai Chalo chaman mai tehel ke ayen Fiza mai khushbo nayi nayi hai Gulon mai rangat nayi nayi hai Jo khandani raees hain wo Mizaaj rakhte hain narm apna Tumhara lehja bata raha hai Tumhari dolat nayi nayi hai Zara sa qudrat ne kya nawaza Ke aake bethe ho pehli saff mai Abhi se urhne lage hawa mai Abhi to shohrat nayi nayi hai