what will people say
لوگ کیا کہیں گےایک طرف تو انسان چاند پر جا پہنچا ہے اور دوسری طرف تین الفاظ کی بدعت لوگ کیا کہیں گے؟
جب تک آپ میں یہ احساس یا سوچ موجود ہے کہ اگر میں نے فلاں کام کیا تو لوگ کیا کہیں گے اور اگر یہ نہ کیا تو لوگ کیا کہیں گے
تب تک آپ مکمل طور پر خام ہیں۔ آپ کے اندر کی ابھی آنکھ نہیں کھلی، بلکہ آپ فہم و دانش کے ضابطے میں بھی داخل نہیں ہوئے جس کے مطابق آپ سچ اور جھوٹ میں تمیز کر سکیں آپ مکمل اندھیرے میں ہیں اور قطعاً حقیقت پسند نہیں ہیں یعنی آپ ان لوگوں کی رائے پر زندہ ہیں جو آپ کے کچھ بھی نہیں لگتے ہیں یا کم از کم جن کی اچھی یا بری رائے سے نہ
س سے زیادہ انسانی دانست کی شکست اور کیا ہو گی یا ہو سکتی ہے کہ وہ اپنی ذات کے بارے میں کوئی رائے قائم نہ کر سکے اور کوئی دوسرا شخص اسے اس کے بارے میں رائے قائم کر کے بے معنی مثال کے طور پر اگر آپ خوبصورت نہیں ہیں اور کوئی آپ کو یہ کہہ دے کہ آپ حد درجہ خوبصورت ہیں تو آپ خوش ہو جائیں گے بلکہ آپ کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ ہی نہیں رہے گا اس کے برعکس اگر آپ سچ مچ خوبصورت اور دلکش ہیں لیکن کوئی آپ کو بدصورت کہہ دے تو کیا آپ ان کی یہ رائے تسلیم کر لیں گے؟ اگر کر لینگے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ حددرجہ بہادر ہیں بلکہ انوکھے قسم کے بہادر ہیں جو غلط ٹھیک اور ٹھیک کو غلط کہنے اور مان لینے کا حوصلہ رکھتے ہیں....!
تاہم بنیادی طور پر ہماری بات پھر وہیں آ جاتی ہے کہ آپ دراصل لوگوں کی رائے پر جی رہے ہیں اور جو آپ کے خام ہونے کی کھلی دلیل ہے۔ اگر آپ نے اپنی مرضی سے کامیاب اور حقیقت پسندانہ سوچ کے تحت زندگی گزارنی ہے تو سب سے پہلے یہ کیجئے کہ اپنے دل و دماغ سے لوگ کیا کہیں گےآپ کی دنیا بگڑ سکتی ہے نہ آخرت سنور سکتی ہے
کسی سے بلاوجہ متاثر ہونا یا کسی کو متاثر کرنا آپ کے احساس کمتری کی دلیل ہے کیونکہ دراصل کسی سے متاثر ہونا اس کو خود سے متاثر کروانے کی ایک بے معنی کوشش ہے جو آپ کی تضحیک کا باعث بنتی ہے۔ یاد رکھئے زندگی آپ کی ہے اسے گزارنا بھی آپ کا ذاتی عمل ہے یہ کسی کے کچھ کہنے یا نہ کہنے پر انحصار نہیں کر رہی، آپ نیک، پاکیزہ اور ایسی سادہ زندگی گزارئیے کہ اس دنیا سے آپ کے رخصت ہو جانے کے بعد لوگ کہہ سکیں کہ آپ نے جو زندگی گزاری ہے اس سے ان کو فائدہ پہنچا ہے، کوئی اچھا سبق ملا ہے بلکہ یہ کہ اسے یاد کر کے وہ لوگ خود بھی ”لوگ کیا کہیں گے“ کے دائرہ ضرر سے آپ کی طرح باہر نکل گئے.... یہی انسان کی بعد از موت دوسروں پر فتح حاصل کر لینے کی فاتح دلیل ہے بلکہ اگر آپ نے تمام عمر نیکی، پاکبازی اور دوسروں کی فلاح و اصلاح کے حوالے سے گزاری ہے تو یہ صدقہ جاریہ ہو گا آپ کو تادیر یاد رکھا جائے گا اور اس حوالے سے بھی یاد رکھا جائے گا کہ آپ ”لوگ کیا کہیں گے “ کے سستے روئیے اور نعرے سے بھی باغی رہے ہیں تبھی زندگی کو ذاتی سوچ کے تحت خوش اسلوبی سے گزارا اور یہی ہمارے نزدیک ایک انسان کی عارضی اور ارضی زندگی کا مقصد وحید ہے۔
#Mustlisten
You Can Follow Us On Facebook !
Comments
Post a Comment