Skip to main content

What will people say-RJ Owais Younis

what will people say

لوگ کیا کہیں گے
 ایک طرف تو انسان چاند پر جا پہنچا ہے اور دوسری طرف تین الفاظ کی بدعت لوگ کیا کہیں گے؟
جب تک آپ میں یہ احساس یا سوچ موجود ہے کہ اگر میں نے فلاں کام کیا تو لوگ کیا کہیں گے اور اگر یہ نہ کیا تو لوگ کیا کہیں گے
تب تک آپ مکمل طور پر خام ہیں۔ آپ کے اندر کی ابھی آنکھ نہیں کھلی، بلکہ آپ فہم و دانش کے ضابطے میں بھی داخل نہیں ہوئے جس کے مطابق آپ سچ اور جھوٹ میں تمیز کر سکیں آپ مکمل اندھیرے میں ہیں اور قطعاً حقیقت پسند نہیں ہیں یعنی آپ ان لوگوں کی رائے پر زندہ ہیں جو آپ کے کچھ بھی نہیں لگتے ہیں یا کم از کم جن کی اچھی یا بری رائے سے نہ 
س سے زیادہ انسانی دانست کی شکست اور کیا ہو گی یا ہو سکتی ہے کہ وہ اپنی ذات کے بارے میں کوئی رائے قائم نہ کر سکے اور کوئی دوسرا شخص اسے اس کے بارے میں رائے قائم کر کے بے معنی مثال کے طور پر اگر آپ خوبصورت نہیں ہیں اور کوئی آپ کو یہ کہہ دے کہ آپ حد درجہ خوبصورت ہیں تو آپ خوش ہو جائیں گے بلکہ آپ کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ ہی نہیں رہے گا اس کے برعکس اگر آپ سچ مچ خوبصورت اور دلکش ہیں لیکن کوئی آپ کو بدصورت کہہ دے تو کیا آپ ان کی یہ رائے تسلیم کر لیں گے؟ اگر کر لینگے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ حددرجہ بہادر ہیں بلکہ انوکھے قسم کے بہادر ہیں جو غلط ٹھیک اور ٹھیک کو غلط کہنے اور مان لینے کا حوصلہ رکھتے ہیں....!
تاہم بنیادی طور پر ہماری بات پھر وہیں آ جاتی ہے کہ آپ دراصل لوگوں کی رائے پر جی رہے ہیں اور جو آپ کے خام ہونے کی کھلی دلیل ہے۔ اگر آپ نے اپنی مرضی سے کامیاب اور حقیقت پسندانہ سوچ کے تحت زندگی گزارنی ہے تو سب سے پہلے یہ کیجئے کہ اپنے دل و دماغ سے لوگ کیا کہیں گےآپ کی دنیا بگڑ سکتی ہے نہ آخرت سنور سکتی ہے
کسی سے بلاوجہ متاثر ہونا یا کسی کو متاثر کرنا آپ کے احساس کمتری کی دلیل ہے کیونکہ دراصل کسی سے متاثر ہونا اس کو خود سے متاثر کروانے کی ایک بے معنی کوشش ہے جو آپ کی تضحیک کا باعث بنتی ہے۔ یاد رکھئے زندگی آپ کی ہے اسے گزارنا بھی آپ کا ذاتی عمل ہے یہ کسی کے کچھ کہنے یا نہ کہنے پر انحصار نہیں کر رہی، آپ نیک، پاکیزہ اور ایسی سادہ زندگی گزارئیے کہ اس دنیا سے آپ کے رخصت ہو جانے کے بعد لوگ کہہ سکیں کہ آپ نے جو زندگی گزاری ہے اس سے ان کو فائدہ پہنچا ہے، کوئی اچھا سبق ملا ہے بلکہ یہ کہ اسے یاد کر کے وہ لوگ خود بھی ”لوگ کیا کہیں گے“ کے دائرہ ضرر سے آپ کی طرح باہر نکل گئے.... یہی انسان کی بعد از موت دوسروں پر فتح حاصل کر لینے کی فاتح دلیل ہے بلکہ اگر آپ نے تمام عمر نیکی، پاکبازی اور دوسروں کی فلاح و اصلاح کے حوالے سے گزاری ہے تو یہ صدقہ جاریہ ہو گا آپ کو تادیر یاد رکھا جائے گا اور اس حوالے سے بھی یاد رکھا جائے گا کہ آپ ”لوگ کیا کہیں گے “ کے سستے روئیے اور نعرے سے بھی باغی رہے ہیں تبھی زندگی کو ذاتی سوچ کے تحت خوش اسلوبی سے گزارا اور یہی ہمارے نزدیک ایک انسان کی عارضی اور ارضی زندگی کا مقصد وحید ہے۔

#Mustlisten


You Can Follow Us On Facebook !

Comments

Popular posts from this blog

Urdu Poetry Ahmad Faraz | Kuch na kisi se bolain gay

Ahmed Faraz was a Pakistani Urdu poet. Faraz has been compared with Faiz Ahmad Faiz, holds a unique position as one of the best poets of current times, with a fine but simple style of writing. Even common people can easily understand his poetry. Kuch na kisi se bolain gay Tanhai main ro lain gay Hum be'raah'rawon ka kya Saath kisi kay ho lain gay Khud to huye ruswa lakin Teray bhaid na kholain gay Jeewan zehar bhara sagar Kab tak amrat gholain gay Hijar ki shab sonay walay Hashar ki aankhein kholain gay Phir koi Aandhi uthay gi Punchi jab par tolain gay Neend to kya aaye gi Faraz Mout aayi to so lain gay کچھ نہ کسی سے بولیں گے تنہائی میں رو لیں گے ھم بے راہ روں کا کیا ساتھ کسی کے ھو لیں گے خود تو ھُوئے رُسوا لیکن تیرے بھید نہ کھولیں گے جیون زھر بھرا ساگر کب تک امرت گھولیں گے ھجر کی شب سونے والے حشر کو آنکھیں کھولیں گے پھر کوئی آندھی اُٹھے گی پنچھی جب پر تولیں گے نیند تو کیا آئے گی ، فراز موت آئی تو سو لیں گے ”احمّد فراز“ Poet: Ahmad fara...

زندگی میں خیر خواہ لوگ کم اور خواہ مخواہ....ذیادہ ہیں

خاموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں، دلوں میں اُلفت نئی نئی ہے

خاموش لب ہیں جھکی ہیں پلکیں، دلوں میں اُلفت نئی نئی ہے Khamosh lab hain jhuki hain palken Dilon mai ulfat nayi nayi hai Abhi takaluf hai guftugu mai Abhi muhabbat nayi nayi hai Abhi na ayegi neend tum ko Abhi na hum ko sukoon milega Abhi to dharke ga dil zyada Abhi ye chahat nayi nayi hai Bahaar ka aaj pehla din hai Chalo chaman mai tehel ke ayen Fiza mai khushbo nayi nayi hai Gulon mai rangat nayi nayi hai Jo khandani raees hain wo Mizaaj rakhte hain narm apna Tumhara lehja bata raha hai Tumhari dolat nayi nayi hai Zara sa qudrat ne kya nawaza Ke aake bethe ho pehli saff mai Abhi se urhne lage hawa mai Abhi to shohrat nayi nayi hai